شیئر کیجیے

آگرہ میں مسافروں سے بھری بس اغوا،کانگریس اورسماجوادی پارٹی نے کہا،یوگی ماڈل میں ہرطرف لاقانونیت

آگرہ:اترپردیش کے آگرہ میں بدھ کی صبح ایجنٹوں کے ذریعہ 34 مسافروں پرمشتمل نجی بس کواغواکرلیاگیا۔پولیس نے بتایاہے کہ واقعہ مالپورہ تھانہ علاقہ کاہے۔ بس ہریانہ کے گڑگاؤں سے مدھیہ پردیش جارہی تھی۔ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) اونیش کمار اوستی نے بتایاہے کہ بس کا ڈرائیور ، عملہ اور مسافر محفوظ ہیں۔اوستی نے ایک بیان میں کہاہے کہ فنانس کمپنی نے غیر قانونی طور پر بس پر قبضہ کر لیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈرائیور ، عملہ اور مسافر محفوظ ہیں۔ گذشتہ روز (منگل) بس کے مالک کی موت ہوگئی اور اس کا بیٹا آخری رسومات ادا کررہاہے۔تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ بس کہاں تھی۔ آگرہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ببلو کمار نے بتایا کہ بس سے اترنے والے تین افراد نے پولیس کو اطلاع دی کہ فنانس کمپنی کے نمائندے بس میں سوارہوئے ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک مالیاتی کمپنی کے لوگ بس اپنے ساتھ لے گئے۔ اسی فنانس کمپنی نے بس کو مالی اعانت فراہم کی۔ مقدمہ درج کرلیاگیا ہے اور بس کی تلاشی کے لیے پولیس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیںبس میں 34 مسافر سوار تھے۔ایس ایس پی نے بتایاہے کہ جب بس منگل کی رات دس بج کردس منٹ پرسائوتھ بائی پاس پر رائیبہ ٹول پلازہ کے قریب تھی تودوایس یو وی میں آٹھ سے نوافرادنے اپنی گاڑی کوسامنے رکھ کر اسے روکنے کی کوشش کی۔ ان لوگوں نے دعویٰ کیاہے کہ یہ فنانس کمپنی کے لوگ ہیں۔ اس نے بس ڈرائیورکونیچے آنے کوکہالیکن بس ڈرائیور نے اسے نظر انداز کردیا اور ڈرائیونگ کرتا رہا۔ریاست میں امن وامان کی صورت حال پر اپوزیشن جماعتوں نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للونے ٹویٹ کیا ہے کہ نام نہاد فنانس کمپنی نے فلمی انداز میں بس کو اغوا کیا اس بات کا اشارہ ہے کہ اتر پردیش میں قانون ختم ہوچکاہے۔ اس واقعے نے صوبے کا کھوکھلا امن وامان کھول دیا ہے۔ سرکار جی۔ کیایہ امن وامان کایوگی ماڈل ہے؟سماج وادی پارٹی نے ٹویٹ کیاہے کہ آگرہ میں 34 مسافروں سے بھری بس کا اغوا کرنا ایک انتہائی افسوسناک اور خوفناک واقعہ ہے۔ یوپی میں امن وامان کی صور ت حال اتنی سنگین ہے کہ کہیں بھی سب سے بڑاجرم کیاجارہا ہے۔ تمام مسافروں کی حفاظت کے لیے دعائیں! حکومت کو عملی طور پر کام کرناچاہیے۔ اس بات کایقین کر لیں کہ ہر کوئی بحفاظت لوٹ آئے گا۔