نئی دہلی:جمعیۃ علمائے ہندکے صدر امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری نے سوشل میڈیا وغیرہ پر اسلام اور پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق اہانت آمیز اور اشتعال انگیز مواد کی اِشاعت کی سخت ترین اَلفاظ میں مذمت کی ہے اور اَربابِ حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ یہ شرانگیزی ملکی امن واَمان کے لئے بڑا خطرہ اور مسلمانوں کے لئے ناقابل برداشت ہے۔ اِس لئے جو اَفراد یا گروپ ایسی بے ہودہ حرکتوں میں ملوث ہیں؛ اُن کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے؛ تاکہ آئندہ کسی کو یہ جرأت نہ ہوسکے۔جمعیۃ علماء ہند مسلمانوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ایسی کسی بھی نازیبا حرکت پر فوری طور پر قریبی تھانے میں FIR درج کرائیں اور اشتعال انگیزی سے متأثر ہوکر قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں؛ بلکہ قانون کے دائرے میں رہ کر خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی کوشش کریں۔انھوں نے کہاکہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کے دلی جذبات واحساسات کو سمجھ کر بروقت مناسب اقدام کرے اور شرپسندوں پر گہری نظر رکھے۔جمعیۃ علماء ہند کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ ملک میں مذہبی مقدس شخصیات کی اہانت پر معقول سزا کا قانون بنایا جائے؛ اِس لئے کہ کسی بھی مذہب کا فرد اپنے مقدس رہنماؤں کی توہین برداشت نہیں کرسکتا بالخصوص ہندستان جیسے کثیر مذہبی معاشرے میں یکجہتی اور رواداری کو باقی رکھنے کے لیے اس طرح کی قانون سازی ناگزیرہے۔