قارئین کرا م
سلام مسنون
عید کی پر خلوص مبارک باد قبول فرمائیں ۔ یہ تیسرا آن لائن شمارہ پیش خدمت ہے۔انٹر نیٹ پر افکار ملی کو جو پذیرائی مل رہی ہے، اس سے ہمارے اس دعوے کو بھی پذیرائی ہو رہی ہے کہ ہم حق کے طرفدار ہیں ۔
پارلیمانی انتخابات سے عین قبل سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ پر جو فیصلہ دیا اس نے ملکی سیاست میں ایک بھونچال پیدا کر دیا ہے۔ وزیر اعظم کے اس دعوے کی قلعی کھل گئی کہ ـ’’ نہ کھائوں گا اور نہ کھانے دوں گا‘‘۔ الیکٹورل بانڈ دراصل کرپشن کو پر اسرار طریقے سے قانونی دائرہ میں لانے کا ایک انتہائی شاطرانہ طریقہ تھا۔ قاسم سید نے سرورق کی کہانی میں اس تمام پہلوئوں کا تفصیلی جائزہ لیا ہے جس سے آپ کو بخوبی اندازہ ہو گا کہ بر سر اقتدار پارٹی ملکی سیاست میں جو دھماچوکڑیاں برپا کر رہی تھی اس کے سوتے کہاں سے پھونٹے تھے۔
بی جے پی کی مرکزی سرکار نے گزشتہ دس سالوں سے ملک کی دوسری بڑی اکثریت مسلمانوں کو کس طرح سیاسی، سماجی اور اقتصادی اعتبار سے حاشیہ پر دھکیل دیا ہے عبدالباری مسعود نے بہت تفصل وہ تمام پہلو اپنے خصوصی تجزیہ میں طشت ازبام کیے ہیں ۔400 سے زائد سیٹیں لانے کا دعویٰ کر نے والی پارٹی اپنے متعدد اقدامات سے جس بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہے وہ کسی اور ہی بات کا بتہ دے رہے ہیں ۔ سہیل انجم نے ان متعدد اقدامات کو فہرست بند کر کے بر سر اقتدار پارٹی سے کچھ چبھتے ہو ئے سوالات کئے ہیں ۔
اترپردیش میں یوگی سرکار جس طرح مسلمانوں کے طاقتور سیاست دانوں کو یکے بعد دیگر ٹھکانے لگا رہی ہے اس کی تازہ ترین مثال مختار انصاری کے دوران اسیری پر اسرار طریقہ پر موت ہے۔ مشتاق عامر نے مختار انصاری کی موت سے بڑے کچھ درپردہ رازوں کو بے نقاب کرتے ہو ئے یو پی حکومت کے ارادوں اور ظالمانہ عزائم کو بے نقاب کیا ہے۔
کچھ ماہ پہلے بھوپال کے ایک پبلک پروگرام میں وزیراعظم نریندرمودی نے ایک بے تکی اور خلاف واقعہ بات کہہ کر لوگوں کو گمراہ کر نے کی کوشش کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ ایک ملک میں ایک ہی قانون ہے لہذا ہر فرقہ کے لئے فیملی لاز الگ کیسے ہو سکتے ہیں ۔ معروف دانشور و تجزیہ نگار ڈاکٹر جاوید جمیل نے قانون کی یکسانیت کے اس دعوے کی ملک کے سول لاز اور کریمنل لاز کی روشنی میں پول کھولی ہے۔
اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے کچھ دن قبل غزہ جنگ کے سیزفائر پر ایک رزولوشن منظور کیا ہے۔ اس کی سب سے تعجب خیز بات یہ تھی کہ امریکہ نے غیر حاضر رہ کر اسے منظور ہونے کا موقع فراہم کیا۔ امریکہ کے رویے میں یہ تبدیلی کیوں آئی ہے سینئر صحافی سید خالد حسین نے اس پرتفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔اس کے علاوہ بھی بہت کچھ اس شمارے میں آپ کے لئے موجود ہے۔
یہ شمارہ آپ کو کیسا لگا اس پر اگر چند لائن میں اپنے تاثرات تحریر کر دیں تو اس سے ہمیں پر چہ کو مزید بہتر بنانے کا حوصلہ ملے گا۔
والسلام
ناشر