ایک اہم اپیل
قارئین کرام
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
افکار کے ذریعے ہماری ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ امت کو نہ صرف حالات سے باخبر رکھا جائے بلکہ اس میں حالات پر اثر انداز ہونے کا حوصلہ بھی پیدا کیا جائے۔ اس وقت جو طاقتیں برسراقتدار ہیں ان کا اصل ہدف اسلام اورمسلمان ہیں۔ ان کے مذموم مقاصد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اسلام اور اس پر عمل پیرا امت مسلمہ ہے۔ تاہم اس کامقابلہ جذباتیت اور اشتعال انگیز ی نہیں بلکہ حکمت و تدبر، دانش مندی اور غورو فکرکے ساتھ بنائی جانے والی حکمت عملی ہے، جس میں امت کے تمام ارباب حل و عقد کو مل جل کر حصہ لینا ہوگا۔ افکار ملی وہ پلیٹ فارم ہوگا جہاں ان امور و مسائل پر اجتماعی غورو فکر ہوگا۔ امت کی فکری و اخلاقی بلندی، اس کی نئی نسل کی صحیح اٹھان، اس کی صلاحیتوں کا ارتقا، اس کی دین سے گہری اور شعوری وابستگی، اس کا اپنے مقصد و نصب العین سے گہرا تعلق، زندگی کے مادہ پرستانہ نقطہ نظر سے اجتناب، ملک و ملت کے تعلق سے اس کا بلند اور واضح وژن، اس میں داعیانہ تڑپ اور اس کے تقاضوں سے عہدہ براء ہونے کی جدوجہد، اس میں امت خیر، امت وسط اور ایک یونیورسل امت ہونے کا احساس پیدا کرنا، یہ سب افکار کے مشن کا بنیادی حصہ ہیں۔ افکار کی یہ بھی کوشش ہوگی کہ امت تعلیمی اعتبار سے امپاور، اقتصادی حیثیت سے خود کفیل اورسیاسی اعتبار سے رہ نمایانہ مقام پر فائز ہوسکے۔ اس کا تقاضا یہ بھی ہوگا کہ اس کی صفوں میں مکمل اتحاد و یگانگت ہو۔
افکار اسلام اور مسلم دشمن عناصر کی ان سازشوں اور منصوبوں کو بے نقاب کرنے اور تدارک کی راہیں تلاش کرنے اور حکمت عملی بنانے میں ان شاء اللہ معاونت بھی کرےگا۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ملت میں انفرادی و اجتماعی حیثیت سے مسلمانوں کو بااختیار بنانے کے جو بھی تعمیری کوششیں ہورہی ہیں ان سے بھی آپ کو واقف کرائیں۔ اسی طرح ہم یہ بھی چاہیں گے کہ مسلم معاشرے میں جو معاشرتی و اخلاقی خرابیاں در آئی ہیں ان کا ازالہ ہوسکے۔ ہماری یہ بھی کوشش ہوگی کہ امت مسلمہ اس ملک کے لیے ایک اثاثہ بن سکے۔ عام انسانی سماج جن مسائل و مصائب سے پریشان ہے ہم اس پر محض ایک تماشائی نہیں بنے رہ سکتے- خیر امت ہونے کی حیثیت سے ہمیں ان مسائل اور ان کی پشت پر موجود عوامل سے کماحقہ واقف ہونا چاہیے اور پھر اس کے تدارک کے لیے بھی عملی جدوجہد کرنی چاہیے۔ اسی طرح فرقہ پرست عناصر نے اسلام اور مسلمانوں سے متعلق جو غلط فہمیاں برادران وطن میں پیدا کرکے انھیں مسلمانوں سے بدظن بلکہ متنفر کردیا ہے، ہمیں اس کے ازالہ کے لیے بھی شعوری کوشش کرنی چاہیے۔ افکار ان امور کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کرے گا۔
ظاہر ہے مذکورہ بالا وسیع تر ایجنڈے کو بروئے کار لانے کے لیے ہر فیلڈ کے ایکسپرٹس اور صحافیوں کی ایک ٹیم درکار ہوگی۔ ان شاءاللہ ہم کچھ اسپیشل ویڈیو رپورٹس اور انٹرویوز بھی پیش کریں گے۔ اسی طرح جلد ہی اس کا پرنٹ ایڈیشن اور ہندی ورژن بھی لانے کا منصوبہ ہے۔ ظاہر یہ سب کام ایک خطیر رقم کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہماری یہ بھی کوشش رہے گی کہ آن لائن ایڈیشن فری آف کاسٹ لوگوں کے لیے available رہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے استفادہ کرسکیں۔ لہذا ہم افکار کے بہی خواہوں، اصحاب خیر حضرات اور درد مندان ملت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس پروجیکٹ میں دل کھول کر حصہ لیں گے۔ آپ اپنی رقمیں درج ذیل اکاونٹ میں براہ راست بھیج سکتے ہیں یا چیک یا ڈرافٹ درج ذیل پتے پر بھی بھیج سکتے ہیں۔ اگر براہ راست رقم بھیجیں تو اس کی بینک رسید مع اپنے پتے کے WhatsApp کرکے رسید حاصل کرلیں۔
Bank Details
Account Name: Afkar-e-Milli, Delhi
Bank: State Bank of India
Ac/No: 10177185053
IFSC : SBIN0008079
Branch: Zakir Nagar
Address Afkar-e-Milli, E-57/1, 5th Floor, Abul Fazal Enclave, Jamia Nagar, New Delhi-110025
M: 9811828444
والسلام
ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس
ایڈیٹر