قارئین کرا م
سلام مسنون
الحمد اللہ افکار ملی کے پہلے آن لائن شمارہ کو آپ قارئین نے جس طرح پذیرائی بخشی ہے، اس نے عزم میں اضافہ اور حوصلوں کو جلا بخشی ہے۔ دوسرا آن لائن شمارہ حاضر ہے۔ ملک میں 2024 کے پارلیمانی انتخابات کا بگل بجنے ہی والاہے۔ یہ انتخاب کئی اعتبار سے کافی اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس بار کئی ریاستوں میں این ڈی اے اور انڈیا الائنس میں راست مقابلہ ہے۔ انتخاب سے پہلے سیاسی پارٹیوں میں حسب معمول ٹوٹ پھوٹ کا عمل بھی جاری ہے۔ سرورق کی کہانی میں قاسم سید نے اب تک کی صورت حال، امکانات اور اندیشوں کا تفصیل سے جائزہ لیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہمارے نمائندوں اور کالم نگاروں نے بعض ریاستوں کی صورت حال کا خصوصی طور پر جائزہ لیا ہے۔ پچھلے کئی ماہ سے شمالی ہند کی ایک چھوٹی سی ریاست اتراکھنڈ کئی پہلوؤں سے میڈیا میں زیر بحث ہے۔ ایسا لگ رہا ہے گویا گجرات کے بعد شاید اب اسے ہندوتوا کی پریوگ شالہ بنایا جارہا ہے۔ دیو بھومی کے نام پر مسلمانوں سے اسے خالی کرانے کے لیے متعدد حربے اختیار کیے جارہے ہیں ۔ خورشید احمد صدیقی نے اپنی تحقیقی و تجزیاتی رپورٹ میں تفصیل سے ریاستی بی جے پی حکومت اور سنگھ پریوار کے چیلے چپاٹوں کے ذریعے پے در پے اٹھائے جانے والے ان حربوں، اقدامات اور مسلمانوں پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا ہے۔ بی جے پی کی زیر اقتدار ریاستوں میں دینی مدارس کے لیے عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر بی جے پی بلکہ سنگھ پریوار کو مدارس اسلامیہ سے کیا پرخاش ہے، سہیل انجم نے اس کی وجوہات کو جاننے کی کوشش کی ہے۔ بالآخر سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلہ کے ذریعے تقریباً 6 سال بعد الیکٹورل بانڈس کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عبدالباری مسعود نے اس کی وجوہات کے ساتھ ساتھ یہ جاننے کی بھی کوشش کی ہے کہ اس غیرقانونی سرمایہ نے ملکی سیاست اور جمہوری نظام کو کس قدر نقصان پہنچایا ہے۔ غزہ کی جنگ میں اسرائیل 5 ماہ بعد بھی اپنے طے شدہ اہداف کے حصول سے کوسوں دورہے لیکن اس جنگ نے جہاں نہتے اور بے خانمان فلسطینیوں کے عزم و ہمت، صبر و استقلال، شجاعت و پامردی کی غیرمعمولی مثال قائم کی ہے وہیں مسلم ممالک کی ملی بےغیرتی، مفاد پرستی اور منافقت کو بھی پوری طرح بے نقاب کردیاہے۔ قاسم سید نے 5ماہ کی اس جنگ کے مختلف پہلوؤں کو اپنی تحریر میں سمیٹا ہے جو پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی مضامین اور موضوعات کے ساتھ یہ شمارہ پیش خدمت ہے۔ آپ کی آراء اور مشوروں کا انتظار رہے گا۔
والسلام
ناشر