ناشر کا خط

 

سلام مسنون

ہمیں خوشی ہے کہ کئی برسوں کی غیر حاضری کے بعد ہم اللہ کے فضل سے آپ کے پسندیدہ نیوز میگزین افکار ملی کی اشاعت کا سلسلہ دوبارہ شروع کررہے ہیں۔ گو کہ یہ رسالہ فی الوقت آپ کی خدمت میں  آن لائن ہی پہنچے گا تاہم جلد ہی ان شاء اللہ طباعت کا مرحلہ بھی آئے گا۔ ان چند برسوں  میں افکار کے قارئین مسلسل اصرار کررہے تھے کہ پرچہ کا دوبارہ اجراء کیا جائے، ملک و ملت کے حالات کا تقاضا بھی یہی تھا تاہم کچھ ایسی مجبوریاں دامنگیر تھیں کہ خواہش کے باوجود بھی ہم اس کا اجرا  نہ کرسکے۔ آپ اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ افکار کی سعی و جہد صرف حالات و واقعات سے آپ کو باخبر رکھنے یا ان کے تجزیوں اور تبصروں تک محدود نہیں تھی بلکہ وہ اپنے قارئین اور ملت کے ارباب حل وعقد کو حالات پر اثر انداز ہونے کا حوصلہ دیتا  اور نشان راہ بھی دکھاتا رہا ہے- ملک و ملت کے موجودہ حالات اور بین  الاقوامی صورت  حال کے تناظر میں  اس وقت یہ ضرورت اور زیادہ بڑھ گئی ہے-

اسرائیل پر حماس کا میزائل حملہ اور اس کے جواب میں اسرائیل کے وحشیانہ ردعمل نے غزہ کی آبادی کو ناقابل تلافی جانی و مالی نقصان سے پہنچا یا ہے تاہم اس بہیمیت و بر بر یت نے ایک  بار پھر فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے، 75 برسوں سے مجبور و بے بس فلسطینیوں پر ہورہے مظالم، دنیا کی بڑی طاقتوں کی منافقت اور دوغلے پن کو پوری طرح تشت ازبام کردیا ہے۔ سرورق کی کہانی میں نامور صحافی قاسم سید نے حماس کی کارروائی پر اسرائیل کے وحشیانہ ردعمل، عالمی طاقتوں کی منافقت،مسلم ممالک کے زبانی جمع خرچ کے درمیان فلسطین کی عالمگیر عوامی حمایت کے سیلاب بلاخیز  کا اپنے مضمون ’’غزہ کی جنگ کے عالمی اثرات‘‘  کا جائزہ لیا ہے۔

گو کہ آزادی کے بعد سے ہی ھندو فرقہ پرست طاقتیں برابر مسلمانوں کو اپنی تہذیب و ثقافت میں  ضم کرنے کی کوششیں کرتی رہی ہیں تاہم گذشتہ ایک دہائی سے اس نے جارحانہ رخ اختیار کرلیا ہے۔ مشہور فقیہ و عالم دین مولانا خالد سیف  اللہ رحمانی مدظلہ نے اس صورت حال کا تفصیل  سے جائزہ  لے کردینی و تہذیبی شناخت کی حفاظت کے تعلق سے بہت ہی مفید اور قابل عمل مشورے  دیے ہیں۔ ہم ایک تکثیری معاشرہ  میں  رہتے ہیں جس میں  جہاں اس بات کی ضرورت  ہے کہ ہم اپنی دینی و تہذیبی شناخت کو پوری طرح محفوظ رکھیں وہیں اپنی داعیانہ ذمہ داریوں سے بھی کماحقہ عہدہ  برآ ہوتے رہیں۔ عدیل اختر نے اپنے مضمون ‘تکثیری معاشرے میں  رہنے کے تقاضے اور حدود’ میں اس پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ ان کے علاوہ ملکی و بین الاقوامی کئی اہم امور و واقعات پر مضامین  ملاحظہ فرمائیں۔

ہماری کوششں  رہے گی کہ ان شاء اللہ ایک ماہ کے درمیان ہونے والے اہم واقعات اور  ڈیولپمنٹ پر بھی وقتاً فوقتاً اپنے تبصرے آپ تک پہنچاتے رہیں۔

کوشش رہے گی کہ ملک و ملت کے سلگتے مسائل پر اہم دینی و ملی شخصیات و دانش وروں سے آپ کی بالمشافہ ملاقات بھی کراتے رہیں۔ اس نوعیت کے موضوعات پر ہم قارئین افکار کو بھی  اظہار خیال کی دعوت دیں گے۔ ان شاء اللہ اگلا شمارہ کچھ اہم اشوز اور مسائل کا احاطہ کر ے گا۔

والسلام

qr code

Please scan this UPI QR Code. After making the payment, kindly share the screenshot with this number (+91 98118 28444) so we can send you the receipt. Thank you for your donation.