قانون کی حرمت کی شہادت دیکھی
انصاف کی قتّال عدالت دیکھی
معصوم کو چڑھتے ہوئے دیکھا سردار
قاتل کو رہا کرتے عدالت دیکھی
لٹتی ہوئی دکان محبت دیکھی
چلتی ہوئی نفرت کی تجارت دیکھی
جودھرم ہےاس سے نہیں کوئی مطلب
مندر نہیں مندر کی سیاست دیکھی
کہتے ہیں چمن کا جو محافظ، ان کو
کرتے ہوئے گلشن سے عداوت دیکھی
انسان کو انسان کا دشمن دیکھا
چہرے پہ ہر اک شخص کے وحشت دیکھی
پھٹنے ہی کو ہے جوالامکھی اب کوثر
سرپر کھڑی دنیا کے قیامت دیکھی