نئی دہلی، اگست 20: عدالت عظمیٰ نے وکیل پرشانت بھوشن کی اس درخواست کو مسترد کردیا کہ ان کے خلاف توہین عدالت میں سزا کی مقدار پر سماعت مختلف بینچ کے ذریعہ کی جائے۔
بھوشن نے، جنھوں نے توہین عدالت کی اپنی سزا کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا ارادہ کیا ہے، عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کی درخواست کا فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کردی جائے۔
پرشانت بھوشن کو 14 اگست کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ ان کے ٹویٹس ’’مسخ شدہ حقائق‘‘ پر مبنی ہیں جس سے عدلیہ کی ’’بنیاد کو غیر مستحکم کرنے‘‘ کا اثر پیدا کیا گیا تھا۔
عدالت آج سزا کی مقدار پر دلائل سن رہی ہے۔
جسٹس ارون مشرا، بی آر گوی اور کرشن مراری کے بنچ نے بھوشن کو بتایا کہ ان کے جائزے کی درخواست کا فیصلہ ہونے تک کسی سزا پر کارروائی نہیں کی جائے گی۔
مختلف بینچ کی درخواست پر عدالت نے کہا ’’آپ ہم سے ناجائز کام کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ سزا سنانے سے متعلق دلائل کسی اور بینچ کے ذریعہ سنے جائیں۔‘‘